بنگلہ دیش میں الازہر گریجوایٹس تنظیم کی شاخ کا افتتاح

__________________
اسلامک ریسرچ اکیڈمی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر نظیر عیاد نے بنگلہ دیش کے دارالحکومت ڈھاکہ میں عالمی تنظیم برائے الازہر گریجوایٹس کی شاخ کے افتتاحی اجلاس میں مصر کے سفیر ہیثم غباشی کی موجودگی میں شرکت کی۔ اس موقع پر ڈھاکہ یونیورسٹی کے نائب صدر شیخ صوفی محمد میزان الرحمٰن اور یونیورسٹی کے رہنماؤں کا ایک گروپ بھی موجود تھا ۔

اجلاس کے آغاز میں ڈاکٹر نظیر عیاد نے گرینڈ امام شیخ الازہر ڈاکٹر احمد الطیب کی نیک خواہشات کا اظہار کیا اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ الازہر الشریف اپنے اعتدال پسند طرز عمل کو پھیلانے کے لیے تمام اداروں اور تنظیموں کے ساتھ تعاون کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گا، جو سب کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے تمام تصورات کو مستحکم کرتا ہے، مشترکہ بھلائی کو حاصل کرتا ہے، تمام لوگوں کے درمیان اچھی اقدار اور اخلاق کو پھیلاتا ہے۔ اور انسانیت کے اصولوں کو برقرار رکھتا ہے

سیکرٹری جنرل نے اپنی تقریر کے دوران کہا کہ الازہر اپنے تمام شعبوں میں اپنے چاہنے والوں کے قبلہ کی نمائندگی کرتا ہے اور الازہر نے کبھی بھی کسی طالب علم کو تعلیم دینے سے انکار نہیں کیا اور کبھی بھی کسی ایسے شخص کی ندا پر لبیک کہنے میں تاخیر نہیں کی جو اس سے علم حاصل کرنے یا کسی اسلامی یا اجتماعی مقصد کی خدمت کرنے کی اپیل کرتا ہے اور وہ صرف رواق الازہر ، یونیورسٹیوں اور انسٹی ٹیوٹوں میں طلبہ کی آمد پر اکتفاء نہیں کرتا بلکہ اس نے اپنے ایلچی (سفراء الازہر ) دنیا کے مختلف حصوں میں بھیجے ہوئے تاکہ دنیا کے سامنے دین اسلام کو حق کے ساتھ بغیر کسی مبالغہ اور غفلت کے پیش کریں۔ جیسا کہ اللہ تعالی چاہتا ہے
عياد نے وضاحت کی کہ الازہر دنیا کے مختلف ممالک کے ائمہ اور مبلغین کو خصوصی تربیتی کورسز کے ذریعے تربیت دینے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے جو الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی کے ذریعے اماموں، مبلغین اور فتاوی محققین کی تربیت کے لیے منعقد کیے جاتے ہیں، جب کہ انھیں لائبریریاں اور علمی لٹریچر مہیا کیا جاتا ہے۔ جو ان کے تحقیقی سفر میں ان کی مدد کرے گا۔
اجلاس کے دوران سیکرٹری جنرل نے حاضرین کے سوالات کو سنا ، اور علمی شراکت داری کے لیے الازہر کی تیاری اور الازہر فاؤنڈیشن کے زیر نگرانی الیکٹرانک پلیٹ فارمز کے قیام پر زور دیا تاکہ غلط فہمیوں کو دور کیا جا سکے اور صحیح اسلامی مذہب کو ایک ایسے وقت میں پھیلایا جا سکے۔ جب دنیا منحرف افکار کے پھیلاؤ اور کائنات کی اس حقیقت سے کچھ دھاروں کا منہ عدولی کا شکار ہونا کہ اللہ تعالی اس کائنات کی تعمیر نو اور احیاء چاہتا ہے نہ کہ قتل و غارت اور خون خونریزی ۔

زر الذهاب إلى الأعلى