افریقی ساحل کے علاقے میں سلیپر سیل اپنی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی طرف لوٹ آئے ۔ الازہر آبزرویٹری
___________________
الازہر آبزرویٹری نے ہسپانوی لینگویج مانیٹرنگ یونٹ کی طرف سے شائع ہونے والے ایک مضمون میں کہا ہے کہ شدت پسند تنظیمیں ان علاقوں میں بہت زیادہ سرگرم ہیں جو سیکورٹی کی خرابی اور سیاسی اور حکومتی عدم استحکام کا شکار ہیں، جس سے واضح ہوتا ہے کہ – عمومی طور پر – پر افریقی ساحل کے علاقے میں دنیا کے دیگر خطوں کی نسبت شدت پسند تنظیموں کی دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے
یہ تنظیمیں اس خطے میں عدم استحکام کا فائدہ اٹھاتی ہیں۔ عدم استحکام کی اس حالت کے پیش نظر اس خطے کے ممالک کی حکومتوں کو اپنے اندرون ملک اپنا کنٹرول اور اثر و رسوخ مسلط کرنا ہوگا کیونکہ وہ یورپ کے گیٹ وے کے قریب واقع ہیں۔
ہسپانوی اخبار “-Al-Peace ” کے مطابق، اس خطے کے ممالک میں سلامتی کی عدم استحکام کی حالت ان دہشت گردانہ حملوں کا مؤثر جواب دینے میں ناکام رہی ہے جس میں ہزاروں بے گناہ شہریوں کی جانیں گئیں اور (3) ملین سے زیادہ لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔ جو خطے میں ایک انسانی تباہی کا باعث بنا۔ اس بڑے مسئلے کو دیگر عوامل نے بڑھا دیا ہے ، جیسے کہ خانہ جنگیاں، دہشت گرد تنظیموں کے بعض عناصر کا اس کی کمزور سرحدوں سے خطے میں آمد، اس کے علاوہ اسلحے اور منشیات کی تجارت اور انسانی سمگلنگ وغیرہ شامل ہے ۔
دوسری جانب علاقے کے سلیپر سیل اپنی دہشت گردانہ کارروائیوں میں واپس آگئے تاہم وہاں کی سیکیورٹی سروسز ان میں سے کچھ کو ناکام بنانے میں کسی حد تک کامیاب ہوگئیں۔ شاید وہاں دہشت گردانہ سرگرمیوں میں اضافے کی وجہ اس خطے میں داخلی استحکام کا فقدان بھی ہے، جس نے ان دہشت گرد سیلوں کی نقل و حرکت میں سہولت فراہم کی، جن میں سے زیادہ تر داعش اور القاعدہ کی وفاداری کے مرہون منت ہیں۔