شيخ الازہر کا عدم برداشت اور نفرت کا مقابلہ کرنے کے متعلق قانون سازی اور چارٹر پر نظرثانی کا مطالبہ
شیخ الازہر گرینڈ امام ڈاکٹر احمد الطیب نے عدم برداشت اور نفرت کا مقابلہ کرنے کے لیے قانون سازی اور چارٹر کی مناسبیت اور تاثیر کو دیکھنے، انہیں مضبوط کرنے کے لیے کام کرنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کےلئے مناسب ضمانتیں فراہم کرنے پر زور دیا۔ اور ، ہندوستان میں حکمران جماعت کے سرکاری ترجمان کے بیانات اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر اور ہمارے پیارے نبی اور ان کی ازواج مطہرات، امھات المومنین کی شان میں صریح گستاخی پر پر مشتمل ٹویٹس کے بحران کے ساتھ اظہار یکجہتی کی
یہ بات ان کی جانب سے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹویٹر پر عربی، انگریزی اور اردو زبانوں میں نفرت انگیز تقاریر سے نمٹنے کے عالمی دن کے موقع پر کی گئی ایک پوسٹ میں سامنے آئی، جہاں الازہر کے شیخ نے اشارہ کیا کہ یہ عالمی دن ایک ایسے وقت میں آیا ہے جب مسلمانوں کے خلاف عدم برداشت اور نفرت کی لہریں اٹھی ہیں اور ان کی مذہبی علامتوں اور مقدسات کا مذاق اڑایا گیا ہے۔
گرینڈ امام کے ٹویٹ کا متن کچھ یوں ہے : ” نفرت انگیز تقارير کا مقابلہ کرنے کا عالمی دن ایک ایسے وقت میں آیا جس وقت مسلمانوں کے خلاف عدم برداشت اور نفرت کی بڑھتی ہوئی لہروں اور ان کے رہنماؤں اور مقدسات کا مذاق اڑایا جا رہا ہی – یہ چیز دعوت دیتی ہے کہ عدم برداشت اور نفرت سے نمٹنے والے قوانین اور چارٹر کی صلاحیت اور تاثیر پر غور کرنے کی ضرورت ہے۔ نیز ان قوانین کو مضبوط کرنے کے لیے کام کیا جائے اور ان پر قائم رہنے کے لیے مناسب ضمانتیں فراہم کی جائیں