الازہر گریجویٹس نے قرآن پاک کے نصوص کی شرح کے لیے ایک پروجیکٹ کا آغاز۔
“
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے
نائب صدر ڈاکٹر محمد حسین المحرصاوی نے کہا: : تنظیم وراثتی کتب بالخصوص قرآنی، شرعی اور لغوی کتابوں کے مطالعہ و تدریس کی ضرورت پر اپنی آنکھ جمائے ہوئے ہے اور ادارہ الازہر کے بچوں بالخصوص غیرملکی طلباء کو یہ علمی خدمات فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھتا۔
انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ ان نصوص کا پڑھاتے کرتے وقت صبر و تحمل سے کام لیں۔
یہ بات قرآنی منصوبے کے تربیتی کورس کی افتتاحی تقریب کے دوران سامنے آئی ، جس میں قرآن پاک کے متون کی وضاحت کی گئی، جس پر الازہر گریجویٹس کی عالمی تنظیم قائم ہے، اور اس منصوبے کا آغاز امام شاطبی کی کتاب “متن الشاطبیہ” کی تفسیر سےکیا گیا۔
اسلامک ریسرچ اکیڈمی کی مصحف کمیٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالکریم صالح نے کہا: : یہ کوشش علمی طلبہ کی خدمت میں کامیابیاں حاصل کرنے کے لیے مسلسل سوچ کا ثمر ہے، اور الازہر گریجویٹس آرگنائزیشن کے لیے یہ کوئی عجیب بات نہیں ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ طالب علم کا قرآن کے علوم کو سیکھنا اسے اپنے ہم عصر ساتھیوں میں اعلیٰ مقام دلواتا ہے۔
طنطا کے کالج آف قرآن کریم کے ڈین ڈاکٹر عبدالفتاح خضر نے طلباء پر زور دیا کہ وہ قرآن پاک کا مطالعہ کرتے وقت علم کے درست آلات کے حامل ہوں، خاص طور پر قرآن کی تلاوت اور تفسیر کا مطالعہ، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قرآن کے علوم 100 سے زیادہ ہیں۔
دوستی جانب تنظیم کے جنرل سکریٹری ڈاکٹر عبدالدائم نصیر نے کہا: ہمارے پاس ممتاز علماء کا ایک عظیم ورثہ ہے جنہوں نے علم کی خدمت کے لیے اپنی کوششیں وقف کیں اور ان علوم کے اوپر کتابیں لکھیں، ان میں سب سے پہلے قرآن کریم کی متوں ہیں۔ ، جن کو منظوم شکل میں لکھا گیا جو نسلوں کو ان کے معنی جذب کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
انہوں نے توجہ دلائی کہ یہ متون اس قوم کے علما کے قیمتی خزانوں میں سے ہیں اور یہ نشست قرآن مجید کے نصوص کو سمجھنے اور ان سے ہم آہنگ کرنے کا ایک اہم مقام ہے۔