ڈاکٹر المحرصاوی نے شیخ زید سینٹر میں “ہماری عربی زبان…مضبوط قلعہ اور زندگی” مہم کا آغاز کیا:
عربی زبان سیکھنا اللہ تعالی کی قربتوں میں سے ایک عظیم قربت ہے۔



_____________
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے
نائب صدر ڈاکٹر محمد حسین المحرصاوی نے کہا: کہ اللہ تعالیٰ نے عربی زبان کو قرآن کریم کی زبان قرار دیا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس کا ذکر متعدد آیات میں کیا ہے۔، جیسا کہ اس کے فرمان میں آیا ہے : (إِنَّا أَنزَلْنَاهُ قُرْآنًا عَرَبِيًّا لَّعَلَّكُمْ تَعْقِلُونَ).
ترجمہ :(ہم نے اس قرآن کو عربی زبان میں تمہارے سمجھنے کے لیے نازل کیا۔)۔”
تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نائب صدر نے مزید کہا کہ ہمیں اپنی عربی زبان کو بچانا چاہیے اور اس کی قدر کرنی چاہیے، لہٰذا عربی زبان سیکھنا اللہ تعالیٰ کے قریب ہونے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے، اور اس بات کی نشاندہی کی کہ عربی زبان 1500 سال سے زیادہ عرصے سے ایک عالمگیر زبان ہے، اور عربی زبان کی آفاقیت اسلام کی آفاقیت سے آئی، جو کہ قرآن پاک کے اس فرمان کے مطابق تمام لوگوں کے لیے رحمت بن کر آیا ہے ،: (اور ہم نے آپ کو تمام جہانوں کےلئے رحمت بنا کر بھیجا ہے۔).
یہ بات آج عجمیوں (غیر عرب )کو عربی سکھانے والے شیخ زید سنٹر کی جانب سے بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے زیراہتمام عربی کے عالمی دن کے موقع پر منعقدہ تقریب کی سرگرمیوں اور مہم (ہماری عربی زبان… قلعہ اور زندگی) کا آغاز کے دوران سامنے آئی، اس مہم کا آغاز مرکز نے کیا تھا اور اس میں دنیا بھر کی مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے حکام، طلباء اور اساتذہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ڈاکٹر المحرصاوی نے عربی زبان کی متعدد بنیادوں کی وضاحت کرتے ہوئے زبان کی جمالیات کا جائزہ لیا جو زبان کی جمالیات اور بلاغت کو واضح کرتی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ عربی زبان کو سمجھنا قرآن کی صحیح تفہیم کا باعث بنتا ہے، جو شخص عربی زبان پر عبور نہیں رکھتا، لغوی اسالیب اور عربوں کی زبان کو نہیں جانتا ہے، وہ قرآن کو سمجھنے اور اس کی حلاوت کو چکھنے کا راستہ نہیں ملے گا۔ اور نہ ہی وہ مراد خداوندی کو سمجھ سکے گا ، اور یہیں سے قرآن کریم کی آیات اور ان کے معانی میں شدت پسندی اور غلط فہمی جنم لیتی ہے۔

زر الذهاب إلى الأعلى