صحیح عقیدہ انحراف کی تمام شکلوں اور صورتوں سے امان ہے۔ ڈاکٹر بیومی کی وافدین سے گفتگو

____________________

کلیہ اصول الدین زقازیق کے ڈین ڈاکٹر محمد البیومی نے کہ : صحیح عقیدہ انحراف کی تمام شکلوں اور صورتوں سے امان ہے اور کوئی بھی قوم صحیح عقیدے سے انحراف یا دین میں غلو سےیا عقدے کو بالکل چھؤڑ دینے کے سوا گمراہ نہیں ہوئی،، وافدین كو مخاطب كرتے ہوا : اللہ تعالیٰ نے آپ کو اعتدال کے گڑھ الازہر الشریف میں ایک مربوط ازہری منھج کے ذریعے آپ کی تعلیم حاصل کرنے جیسی بڑی نعمت سے نوازا ہے، آپ ان شاء اللہ زمین پر روشنی کے مینار ہوں گے۔

یہ بات عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے مرکزی دفتر میں منعقد ان کے لیکچر کے دوران سامنے آئی جس کا عنوان تھا: “”عقیدے میں غلط فہمیوں کو درست کرنا جو دہشت گردی کی طرف بلاتی ہیں۔یہ لیکچر تنظیم کا غیر ملکی طلباء کی مدد اور سرپرستی، ان کے علمی اور ثقافتی تصورات کو وسعت دینے، اور انہیں انتہا پسندانہ خیالات سے محفوظ رکھنے کے لیے ہے۔

ڈاکٹر البيومي نے اپنے لیکچر کے دوران مزید کہا: ہم الازہر الشریف میں مربوط علوم کے نقشے کے ذریعے ایک مستقل فہم رکھتے ہیں جو الازہر کو نسل در نسل وراثت میں ملا ہے۔ یہ مختلف مسائل کا ایک جامع نظریہ ہے اور اس مربوط ڈھانچے کی نمائندگی کرتا ہے جو تمام پہلوؤں سے معاملات کو سمجھتا ہے۔ جب ہم نصوص کے ساتھ تعامل کرتے ہیں، تو ہم اس کے ایک جامع نظریہ کے ذریعے اسے صحیح طریقے سے سمجھتے ہیں،

انہوں نے وضاحت کی کہ انتہاپسندوں میں سب سے نمایاں فکری اور نظریاتی انحراف یہ ہے کہ وہ ہمیشہ تباہی کا راستہ اختیار کرتے ہیں جو کہ آسان راستہ ہے۔ ; کیونکہ وہ لوگوں کا ہاتھ پکڑ کر صحیح راستے کی طرف لے کر نہیں جاتے، وہ لوگوں کے ساتھ اپنے معاملات میں ہمیشہ اخراج اور تکفیر کے اصول پر یقین رکھتے ہیں۔ اور انہوں نے مذہب کو مظاہر اور انتہا پسندی کے تصورات جیسے کہ حکمرانی، جہالت، مسلم لیگ، محبت اور دشمنی، ایمان پر اترانا ، تصادم کی ناگزیریت، وعيره تک محدود کر دیا۔

ڈاکٹر البیومی نے تربیت حاصل کرنے والوں سے کہا کہ جب تک کہ آپ اپنے بھائی کے ساتھ معامللات کرتے ہیں تو اپنی زندگی کی لغت (ڈکشنری )سے لفظ کفر کو حذف کر دیں کیونکہ اعتدال پسند اشعری مذہب شامل مذہب ہے نہ کی خارجی ۔ اور آپ کو صحیح عقیدہ پڑھنا چاہئے اور اس کے مطابق عمل کرنا چاہئے تاکہ کسی بھی کٹر انحراف کو ختم کیا جاسکے۔

زر الذهاب إلى الأعلى