دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کے خطرات .. پاکستان میں الازہر گریجویٹس کا ایک لیکچر۔
پاکستان میں عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی شاخ نے کراچی کی النورانی مسجد میں “دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت کا خطرہ” کے عنوان سے ایک لیکچر کا انعقاد کیا۔
جس کے دوران شاخ کے نائب سربراہ اور برانچ کے سکریٹری جنرل شیخ محمد اسلم رضا الازہری نے اشارہ کیا کہ دہشت گرد تنظیموں میں شمولیت شریعت میں ممنوع ہے اور ان سے پیچھے ہٹنا شرعی اور عقلی ضرورت ہے۔ یہ دہشت گرد گروہ اسلام کی تعلیمات سے بہت دور ہیں، یہ مسلمانوں کو مارتے ہیں اور مارے جاتے ہیں، جب کہ ان کے لیڈر آرام دہ زندگی گزارتے ہیں اور موت سے بچ جاتے ہیں، تو زندہ رہنے کی حکمت کیا ہے اور دنیا و آخرت کو گنوانے کے علاوہ اور کیا اجر ملتا ہے؟اور یہ کہ خدا کے نزدیک سب سے حرمت والی چیز ناحق خون سے زیادہ کوئی چیز نہیں، پس داعش ISIS لوگوں کو قتل کرنے، پکڑنے اور غیر قانونی طریقے سے پیسہ لینے کے معاملے میں جو کچھ کر رہا ہے وہ خدا کی حرمت کی خلاف ورزی اور مذہب کے نام پر حق کی راہ میں رکاوٹ ہے، اور مذہب ان سے بری الذمہ ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: کبیرہ گناہوں میں سے سب سے بڑا گناہ: شرک کرنا اور کسی ناحق کو قتل کرنا ہے۔ یہ لوگ مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں اور مرد اور عورت، بوڑھے یا جوان میں کچھ فرق نہیں کرتے، یہ لوگ وقتی عزت اور غلط فہمیوں کے لیے زمین میں فساد پھیلاتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے: “اور جو میری امت سے بغاوت کرے، نیک اور بدکار دونوں پر حملہ کرے، اور مومن کو بھی نہ چھوڑے اور عہد والے سے بھی وفا نہ کرے تو اس کا مجھ سے کوئی تعلق نہیں اور میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ۔” جو بھی ان خونخوار دہشت گرد گروہوں سے تعلق رکھتا ہے وہ مایوس، گمراہ، فنا، اور جہالت کی موت مرتا ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کے مطابق،: “اور جو عصبیت کے جھنڈے تلے لڑے اور لوگوں کو عصبیت کی طرف بلائے یا اس کا غصہ عصبیت کی وجہ سے ہو، پھر وہ مارا جائے تو اس کی موت جاہلیت کی موت ہے”
انہوں نے عرب اور اسلامی دنیا اور دنیا بھر میں صحیح دین اور خاص طور پر روادار اور اعتدال پسند نظریات کو پھیلانے کے لیے گرینڈ امام، شیخ الازہر الشریف اور عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی کوششوں کا بھی حوالہ دیا۔ اور کراچی کے بہت سے لوگوں نے اس قیمتی لیکچر میں شرکت کی۔