بین الاقوامی الازہر گریجویٹس: سنت نبوی کے خلاف سب سے سخت وار اس کے دشمنوں اور اس سے وابستہ افراد کی کج فہمی ہے۔


بین الاقوامی تنظیم الازہر گریجویٹس کے رکن ڈاکٹر محمد نصر اللبان نے “سنت نبوی کی صحیح تفہیم” کے بارے میں بات کی، انہوں نے کہا: پرانے اور جدید دور میں سنت نبوی پر حملوں اور اس پے وار کبھی اس کا انکار کر کے، کبھی اس کے راویوں پر حملہ کر کے، اور کبھی بعض احادیث گھڑ کر اس کی طرف منسوب کر کے اس پر وار کا سلسہ جاری رہا۔
اور محمد نصر اللبان نے مزید کہا کہ یہ نبی کی اس پیشین گوئی کی تصدیق ہے جب آپ نے فرمایا: قریب ہے کہ کوئی آدمی اپنے آراستہ تخت پر ٹیک لگائے بیٹھا ہو اور وہ کہے: ہمارے اور تمہارے درمیان (فیصلے کی چیز) بس اللہ کی کتاب ہے۔ اس میں جو چیز ہم حلال پائیں گے پس اسی کو حلال سمجھیں گے، اور اس میں جو چیز حرام پائیں گے بس اسی کو ہم حرام جانیں گے، یاد رکھو! بلا شک و شبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو چیز حرام قرار دے دی ہے وہ ویسے ہی حرام ہے جیسے کہ اللہ کی حرام کی ہوئی چیز“۔ ۔
محمد نصر اللبان نے بات جاری رکھی، اور کہا ہمارے موجودہ دور میں سنت نبوی پر ہونے والے سب سے شدید حملوں میں سے ایک سنت کے بارے میں اس کے دشمنوں اور اس سے وابستہ افراد کی غلط فہمی ہے، اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ یہ ہے ان کے پاس نہ تو سنت کے فہم کے عناصر ہیں اور نہ ہی علم کی اہلیت، اور علماء نے سنت (حدیث مبارکہ) کا سند اور متن کے لحاظ سے دفاع کیا ہے، اور جیسا کہ انہوں نے اس کے راویوں کا خیال رکھا ہے، اسی طرح اس کے نصوص کو سمجھنے کا بھی خیال رکھا ہے۔

زر الذهاب إلى الأعلى