انتہا پسند گروہ غلط فہمیوں اور نصوص کی غلط تشریحات کرکے نوجوانوں کو بھرتی کرنے اور ان کے ذہنوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں
_____________
تنزانیہ میں عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی شاخ نے دارالسلام گورنریٹ کے علاقے کریاکوہ میں واقع قبلتین مسجد میں “نوجوانوں کے استحکام اورترقی اور ایک عام شخصیت کی تعمیر میں تعلیم کا کردار” کے عنوان سے ایک لیکچر کا انعقاد کیا۔جس میں 100 لوگ موجود تھے ۔
یہ لیکچر شیخ انس ابو المجد عبداللطیف – مصری اسلامک سنٹر کے استاد اور تنزانیہ میں تنظیم کی شاخ کے سربراہ شیخ حسین محمد عفیفی نے دیا، جہاں انھوں نے اشارہ کیا کہ انتہا پسند گروہ غلط فہمیوں اور نصوص کی غلط تشریحات کرکے نوجوانوں کو بھرتی کرنے اور ان کے ذہنوں کو کنٹرول کرنے کی کوشش کرتے ہیں، ان گروہوں کا مقصد نوجوانوں کو بھرتی کرنا اور اپنے خیالات کو پھیلانے کے لیے نصوص کی غلط تشریحات کے ذریعے تصورات میں ہیر پھیر کرکے ان کے ذہنوں کو کنٹرول کرنا، انتشار کی کیفیت پیدا کرنا اور غلط فہمیوں کو مضبوط کرنا ہے ، انہوں نے اپنے آپ کو علم سے آراستہ کرکے اور اعتدال پسند نقطہ نظر کی پیروی کرنے والے علماء پر بھروسہ کرتے ہوئے ان نظریات پر قابو پانے پر بھی زور دیا۔ اور تمام معاملات میں وسطیت اور اعتدال کی ہابندی ، سستی اور غفلت سے بچاتے ہیں، اور نوجوانوں کو اچھے اخلاق کی تعلیم دینے، جسم و دماغ کو مضبوط بنانے اور ان میں علم اور کام کی محبت پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کرنا ہے تاکہ ایک مضبوط معاشرے کی تعمیر ہوسکے۔ کیونکہ ان کے بغیر زندگی قائم نہیں رہ سکتی۔
یہ سرگرمی وسطيت اور اعتدال کو پھیلانے اور شہریت کے جذبے کو فروغ دینے کے تناظر میں آئی