اسلام میں شہریت.. نائجیریا میں الازہر گریجوایٹس کا ایک لیکچر۔
________________
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی نائیجیرین شاخ نے میدوگوری میں جامع مسجد سیدنا ابوبکر الصدیق میں “اسلام میں شہریت” کے عنوان سے ایک لیکچر کا انعقاد کیا۔
جس کے دوران نائیجیریا کے شہر بورنو میں تنظیم کی شاخ کے سربراہ شیخ علی الغونی نے اس بات پر زور دیا کہ شہریت کا مطلب یہ ہے کہ کوئی ایک ایسے وطن سے منسوب ہو جس سے وہ محبت کرتا ہو اور اس سے برائی اور نقصان کو دور کرتا ہو ، اور یہ ایک قدرتی اور فطری بات ہے جس پے انسان پرورش پاتا ہے، شہریت کا مطلب لینا اور دینا ہے ، حقوق لینا اور فرائض ادا کرنا ہے ۔ان فرائض کا خلاصہ دو اہم معاملات میں کیا جا سکتا ہے: امن اور تعمیر۔۔ ایک مسلمان کو اسلام میں امن اور وطن کے فریضہ کے بارے میں معلوم ہونا چاہیے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اپنے درمیان امن پھیلانے کا حکم دیا ہے۔ سچا مسلمان نہ تو اپنی زبان سے نہ ہاتھ سے لوگوں کو نقصان پہنچاتا ہے، نہ لوگوں کو مارتا ہے اور نہ ہی زمین میں تباہی پھیلاتا ہے۔ انہوں نے ان بھائیوں سے بھی اپیل کی جو شہریت نہیں جانتے ہیں کہ وہ مذہب کی صحیح سمجھ کی طرف لوٹ آئیں اور لوگوں میں محبت اور رحمت پھیلائیں کیونکہ ہمارا مذہب رحمت اور سلوک کا مذہب ہے، نیکی، مساوات اور انصاف کا مذہب ہے