ڈاکٹر تامر خضر: انتہا پسند اور دہشت گرد گروہ جو کچھ کرتے ہیں وہ رسول اللہﷺ کا طریقہ کار نہیں ہے۔

____________

_______________

عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے رکن ڈاکٹر تامر خضر نے “اسلام میں اعتدال کے تصور” کے بارے میں بات کی اور کہا: “: “اسلام ایک جامع دین ہے اللہ تعالیٰ نے اسے اس میں تمام بھلائیاں جمع کرنے کے لیے بھیجا اور اللہ تعالیٰ نے اپنی مقدس کتاب میں فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ کے نزدیک دین اسلام ہی ہے، پس یہ اس کی خصوصیت میں سے ایک یہ ہے کہ وہ جامع و شامل ہو، اور اس میں ہر چھوٹی بڑی چیز کی وضاحت ہو.
تامر خضر نے مزید کہا کہ خدا نے اس دین میں جو چیز ہم پر ظاہر کی ہے اور اس کی عظمت جو ہمارے رب نے ہمارے لئے قائم کی ہے وہ اس دین میں “اعتدال” کا تصور ہے، جس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اعتدال کسی بھی جانبین میں سے کسی کی طرف زیادہ جھکاؤ کا نہ ہونا ہے۔ یہ اعتدال اور سیدھا راستہ ہے جو منحرف ، یا بہکتا نہیں ہے۔
تامر خضر نے وضاحت کی کہ اسلام کسی کی طرف میلان نہیں رکھتا، لہٰذا اعتدا یہ ہے کہ اجنبی سے پہلے قریبی رشتہ دار کا حق ہو، اور جو چیز اس امت کو دوسروں سے ممتاز کرتی ہے وہ اس کا اعتدال ہے، لہٰذا عبادت، عقیدہ، لین دین، اخلاق اور ہر چیز میں اعتدال ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “اور اسی طرح ہم نے تمہیں برگزیدہ امت بنایا تاکہ تم اور لوگوں پر گواہ ہو اور رسول تم پر گواہ ہو،”۔
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے رکن نے اس بات کی تصدیق کی کہ ، انتہا پسندی، غلو ، دہشت گردی، قتل و غارت، ذبح اور جلاؤ گھیراؤ یہ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقہ کار نہیں ہے اور نہ ہی یہ وہ دین نہیں ہے جس کا حکم خداوند عالم نے دیا ہے۔

زر الذهاب إلى الأعلى