شیخ الازہر کے اقوال میں سے :شعور کی بحالی کے حوالے سے گفتگو۔
_______________________________
آج قوم کے نوجوان بیٹے اور بیٹوں کے لیے میرا پیغام یہ ہے کہ اپنے اسلام پر قائم رہیں جو انسانیت کا احترام کرتا ہے، قتل و غارت سے منع کرتا ہے اور عزت کی حفاظت کرتا ہے، اور اپنے نبی پر فخر کرتے ہیں جنہیں اللہ نے تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا تھا۔ اور جنہوں نے اپنے بارے میں یہ بتایا،، اور کہا: “اے لوگو: میں تمہارے لئے صرف ایک تحفہ رحمت ہوں۔”
اور اے نوجوانو، جان لو کہ لوگ اس وقت مذہب کا انکار کرتے ہیں اور ان سے کفر کرتے ہیں جب ان میں انتہا پسندی اور غلو عام ہو، اور جب قتل اس کے بارے میں بتانے کا ذریعہ ہو اور اس کی طرف دعوت دینے کا طریقہ ہو۔
اور جان لو کہ انتہا پسند اور دہشت گرد وہ لوگ ہیں جو دین سے سب سے زیادہ انحراف کرتے ہیں اور یہی لوگ وطن کو تباہ کرنے کے درپے ہوتے ہیں تاریخ ان پر لعنت بھیجتی ہے اور وہ تباہ و برباد ہو جائیں گیے لیکن وطن ان کے انحراف کے گواہ رہیں گے۔ .
اور جان لیں کہ اسلام کو پھیلانے کے طریقوں کے بارے میں معرفت قرآن حکیم نے حکمت اور اچھی نصیحت اور بہترین انداز میں مکالمے سے کی ہے نہ کہ خودکش جیکٹوں / بیلٹوں اور بارود سے