ڈاکٹر ہیبہ عوف الازہر گریجویٹس میں غیر ملکی طلباء سے مخاطب : تکفیر تقسیم(فرقہ واریت) اور ناراضگی کو جنم دیتی ہے اور قوموں کو تباہ کرتی ہے
___________________
الازہر گریجویٹس افراد کے لیے انتہا پسندانہ سوچ کی تردید اور غلط فہمیوں کو درست کرنے کے پروگرام کے ایک حصے کے طور پر عالمی تنظیم کی سرگرمیوں کے دائرہ کار میں، پروفیسر ڈاکٹر ہیبہ عوف – جامعہ الازہر میں تفسیر کی پروفیسر، نے غیر ملکی طلبہ کو “تکفیر اور وہ آیات جن سے تکفیری استدلال کرتے ہیں ” کے عنوان سے ایک لیکچر دیا۔
انہوں نے کہا: تکفیر امت مسلمہ کو ٹکڑے ٹکڑے کر دے گی، اور یہ قوموں کو تباہ کر دے گی، کیونکہ یہ مسلمانوں کے درمیان تفرقہ اور دشمنی کو ہوا دیتی ہے، اور یہاں تک کہ مسلمانوں کے خون کو ایک دوسرے کے خلاف برباد کرنے کا باعث بنتی ہے، جو کہ اللہ تعالیٰ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احکام کے خلاف ہے۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: “اور سب مل کر اللہ کی رسی مضبوط پکڑو اور پھوٹ نہ ڈالو۔
ڈاکٹر ہیبہ عوف نے وضاحت کی۔، کہ جو شخص کسی مسلمان کو کافر قرار دیتا ہے وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا صحیح مفہوم نہیں جانتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جو شخص اپنے بھائی کو کافر قرار دے تو دونوں میں سے ایک (ضرور) کفر کے ساتھ واپس لوٹے گا اور یہ کہ اس معاملے میں فیصلہ افراد یا گروہوں کے ذریعہ نہیں کیا جاتا ہے، بلکہ یہ حاکم کے دائرہ اختیار میں ہے۔
اس نے ان وجوہات کی وضاحت کی جن کی وجہ سے یہ لوگ دوسروں کو کافر قرار دیتے ہیں، جن میں جہالت، علم کی کمی، خواہشات کی پیروی اور شرعی نصوص کی جان بوجھ کر غلط تشریح کرنا شامل ہیں۔
لیکچر کے اختتام پر انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ اسلام ایک قوم کے افراد کے درمیان پرامن بقائے باہمی کے حصول کے لیے تکفیر کی ممانعت کرتا ہے۔انھوں نے کچھ طلبہ کے سوالات اور استفسارات کے جوابات بھی دیے اور انہیں الازہر کے نصاب کے ذریعے علم و معرفت سے مسلح ہونے کا مشورہ دیا۔ جو اعتدال اور عدم تکفیر کی تاکید کرتا ہے