الازہر گریجوایٹس ہندوستان: اسلام وسطيت اور اعتدال کے ذریعہ دیگر تمام عبادات اور عقائد سے ممتاز ہے


ہندوستان میں عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی شاخ نے نماز جمعہ کے بعد ریاست بہار کے رامفور گاؤں کی مسجد میں “ہماری زندگی میں وسطیت اور اعتدال کی اہمیت” کے عنوان سے ایک لیکچر کا انعقاد کیا۔
اس برانچ کے سکریٹری جناب فضل الرحمٰن الازہری نے لیکچر دیا ۔اپنی تقریر کے دوران انہوں نے وسطیت اور اعتدال کی پاسداری پر زور دیا اور کہا کہ اسلام وسطیت اور اعتدال کے ذریعہ دیگر تمام عبادات اور عقائد سے ممتاز ہے۔ اس کا نقطہ نظر اپنے تمام شعبوں میں اس خصوصیت پر مبنی ہے، اور اعتدال اس کا نصب العین ہے اعتدال اس کا نعرہ ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے نوح علیہ السلام کے زمانے سے لے کر رسولوں کے سردار محمد بن عبداللہ تک رسولوں کو دین حق کے ساتھ بھیجا، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ مسلمانوں کے لیے اعتدال ہی سیدھا راستہ ہے۔ اور خدا نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ: “اور تاکہ آپ کو سیدھے راستہ پر چلائے۔
۔” اور فرمایا: “اور بے شک آپ سیدھا راستہ بتاتے ہیں۔” اور انہوں نے اشارہ کیا کہ اسلام معیشت اور اخراجات اور احکام میں اعتدال کا مطالبہ کرتا ہے، اور اللہ تعالی کے اس قول میں ان شرعی نصوص میں کای قسم کی تشریح یا تاویل کی ضرورت نہیں ہے: “اللہ تم پر آسانی چاہتا ہے اور تم پر تنگی نہیں چاہتا۔” اور انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ قرآن پاک نے انسانی زندگی میں جو نقطہ نظر پیش کیا ہے وہ ان تمام چیزوں میں اعتدال پر مبنی ہے جس کا اس نے مطالبہ کیا، حکم دیا اور تاکید اور یہ عادلانہ حکم ہے کہ اگر لوگ اس پر عمل کریں تو وہ دنیا و آخرت میں محفوظ، سعادت مند اور نجات پائیں گے

زر الذهاب إلى الأعلى