ڈاکٹر الہدہد کی صومالیہ سے الازہر گریجوایٹس طلباء کے ساتھ ملاقات۔
_____________________
الازہر ایک قدیم علمی ادارہ ہے جس میں دنیا بھر سے طلباء آتے ہیں۔
تنظیم کے علمی مشیر اور الازہر یونیورسٹی کے سابق صدر ڈاکٹر ابراہیم الہدہد نے تصدیق کی کہ الازہر الشریف سیکڑوں سالوں سے اپنا مشن پورا کر رہی ہے اور دنیا بھر سے طلباء یہاں آتے ہیں ، اس کا پیغام دنیا میں پڑھائے جانے والے کسی بھی پیغام سے مختلف ہے۔ اس کے پاس ایک منہج ہے جو ایک انسانی عقیدہ اور قانون کو معتدل بنیادوں پر تشکیل دینے کی خصوصیت رکھتا ہے۔ وہ اپنے عقائد کے مطالعہ میں تنوع کے لحاظ سے ممتاز ہیں، اس کے علاوہ علوم عقلی، ترسیل، اور علوم دینیہ اور دنیا کے مطالعہ کے ساتھ اس کے نتیجے میں اعتدال کی حالت پیدا ہوئی، جسے اعتدال پسند نقطہ نظر (منھج)کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا طریقہ ہے جو غلو اور انتہا پسندی سے پاک ہے۔
یہ بات مصر میں صومالی اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن اور وہاں تنظیم کی برانچ کے تعاون سے ریاست صومالیہ سے آنے والے طلباء کے لیے عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی جانب سے براہ راست شرکت اور ویڈیو کانفرنس کے ذریعے منعقدہ میٹنگ کے دوران سامنے آئی۔
یہ ملاقات: *صومالیہ میں غیر ملکی طلباء کی خدمت میں الازہر الشریف کا کردار*۔کے عنوان سے ہوئی۔
ڈاکٹر الہدہد نے ملاقات کے دوران کہا ، کی کیسے الازہر الشریف کے قیام کے مراحل، وہاں تعلیم حاصل کرنے کے طریقوں اور یہ کہ کس طرح یہ کئی سالوں تک اپنا علمی پیغام پیش کرتا رہا یہاں تک کہ یہ آنے والوں کے لیے علم و دانش کی منزل بن گیا۔ اس کے علاوہ دنیا بھر سے دینی اور دنیاوی علوم کو شامل کرنے کے لیے وہاں پڑھائی کی ترقی پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
ملاقات کے اختتام پر صومالی طلباء نے ڈاکٹر الہود سے ان کے تعلیمی عمل سے متعلق کچھ مسائل پر تبادلہ خیال کیا اور انہوں نے ان کا تفصیلی جواب دیا، صومالی طلباء نے الازہر میں اپنے تعلیمی سفر کے دوران مکمل دیکھ بھال کرنے پر مصر، الازہر الشریف اور بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کا شکریہ ادا کیا۔