ڈاکٹر العواری: قرآن و سنت کی نصوص کی غلط فہمی کے نتیجے میں غلط سوچ پیدا ہوتی ہے۔
جامعہ الازہر کے پروفیسر ڈاکٹر عبدالفتاح العواری نے کہا کہ : قرآن کریم اسلام میں قانون سازی کا بنیادی ماخذ ہے، جس میں ہر چیز کی وضاحت کی گئی ہے، اور جس سے عقائد، قانون، اخلاق، لین دین اور اسلامی تہذیب اخذ کی گئی ہے۔ اور احادیث نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کریم کی تفسیر اور اس کی مبھم کی مکمل وضاحت ہے۔ ان شرعی نصوص کی اپنی ایک نوعیت ہے اور ان کی تشریحات، مفہوم اور تشریح میں ایک طریقہ کار کی بنیاد بھی خاص ہے، یہی وہ چیز ہے جو دہشت گرد گروہوں کو مذہبی نصوص کے بارے میں معلوم نہیں تھی، جس کی وجہ سے وہ غلط تاویلات اور تشریحات کی طرف گئے اور اسی طرح غیر معمولی اور غلط خیالات پھیل گئے۔
یہ بات لیبیا کے ائمہ اور مبلغین کے “قرآنی نصوص کو سمجھنے میں انتہا پسندی” کے عنوان سے ایک لیکچر کے دوران سامنے آئی، جو کے اماموں اور مبلغین کے لیے الازہر اکیڈمی کے تعاون سے بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے زیر اہتمام تربیتی کورس کا حصہ ہے۔
ڈاکٹر العواری نے اس بات پر زور دیا کہ انتہا پسندانہ خیالات کا مقابلہ کرنے کا طریقہ عربی زبان کے قواعد کو سمجھنے اور قرآن کے متن کو سمجھنے کے لیے اس کے درست طریقہ کار کے مطابق قرآن کریم کے معانی کو سمجھنے سے شروع ہوتا ہے۔
انتہاپسند گروہوں نے اپنی فہم کو ان آیات پر استوار کیا ہے جن میں زمانہ جاہلیت، ظلم، جہاد اور لڑائی کے الفاظ ہیں، انہوں نے ان الفاظ کو ان کے صحیح معنی کے علاوہ اپنی خواہشات کے مطابق تعبیر کیا، اور انہوں نے غلط فہمی کے ساتھ عادل مفسرین کی آراء سے اختلاف بھی کیا۔
ڈاکٹر العواری نے تربیت حاصل کرنے والوں پر زور دیا کہ وہ علم، تبلیغی کلچر، مرکزی الازہری نصاب، اور انتہا پسندی اور جنونیت سے دور رہنے کی ضرورت سے خود کو مسلح کریں۔ انہیں قرآن پاک کی زبان اور اس میں موجود چھپے ہوئے شرعی احکام سے نمٹنے کا طریقہ جاننے کے لیے ایک بنیادی بنیاد بننے کے لیے صحیح علم حاصل کرنا چاہیے۔