“شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال”
پروفیسر ڈاکٹر عادل فہمی – قاہرہ یونیورسٹی کی فیکلٹی آف ماس کمیونیکیشن کے پروفیسر نے مبلغین کو یہ سیکھنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں کہ مذہبی مواد پھیلانے کے لیے سوشل میڈیا سائٹس کا استعمال کیسے کیا جائے۔ اور مبلغ کو اسلامی فکر کے نام پر دعوت دینے سے پہلے میڈیا کے کردار سے پوری طرح آگاہ ہونا چاہیے، اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پیروکاروں ( فالورز) کی ایک بڑی تعداد پر اثر انداز ہونے کے لیے ان بنیادی شرائط پر توجہ دینی چاہیے جو ایک اسلامی مبلغ کے پاس ہونی چاہیے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ یہ مبلغ کی طرف سے دعوت سے پہلے اپنے بلند پیغام پر یقین کرنے سے اور وصول کنندہ کے ذہن کا احترام کرتے ہوئے اور بامقصد مواد اور دلچسپ اسلوب کے ذریعے اس کی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے اپنے آپ پر، اپنے مذہب اور اپنی ثقافت پر مکمل اعتماد، اور اللہ تعالیٰ کے ساتھ اخلاص سے حاصل ہوتا ہے۔
یہ بات لیبیا کے اماموں اور مبلغین کے لیے اپنے لیکچر کے دوران سامنے آئی جس کا عنوان تھا: “شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال”، جو کے اماموں اور مبلغین کے لیے الازہر اکیڈمی کے تعاون سے بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے زیر اہتمام تربیتی کورس کا حصہ ہے۔
ڈاکٹر فہمی نے مبلغین کی اقسام کے بارے میں بتایا، اور یہ کہ ان میں وہ مبلغ ہیں جو شرعی علم کی ترسیل کرتے ہیں، جو نہ صرف علم کی ترسیل کرتے ہیں، بلکہ معلومات کے ذرائع کی تصدیق بھی کرتے ہیں، کیونکہ سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر افواہیں بڑے پیمانے پر پھیل چکی ہیں۔
جہاں تک دوسری قسم کا تعلق ہے جو کہ سب سے بلند قسم ہے، وہ عالم، محقق، علم پیدا کرنے والا ہے، جو شرعی احکام جاری کرتا ہے۔ تیسری قسم مفکر مبلغ ہیں جن کے پاس اسلامی ثقافت کا جامع علم ہونا ضروری ہے اور تنقیدی نقطہ نظر رکھنے کے لیے تمام تفصیلات پر غور کرنا چاہیے۔
لیکچر کے اختتام پر ڈاکٹرعادل فہمی نے تربیت حاصل کرنے والوں کے سوالات کے جوابات دیے اور ان سے کہا کہ وہ علم کے معتبر ذرائع سے علم حاصل کریں۔