مذاہب اخلاق کا سرچشمہ ہیں اور ان کی پیروی انسان کو بلندی کی منزل تک پہنچا دیتی ہے۔ڈاکٹر محمد البیومی۔
____________________
ڈاکٹر محمد عبد الرحیم البیومی، سابقہ ڈین فیکلٹی آف اصول الدین زقازیق نے اس بات کی تصدیق کی کہ اصولوں کا ایک مجموعہ ہے جو انسانی مرضی کی رہنمائی کرتا ہے، تخلیق وہ ہے جو معمول سے ہٹ کر انسانی روح میں ایک قائم شدہ شکل بن جاتی ہے اور عمل اس سے بلا جھجک نکلتا ہے۔
یہ بات “اسلام اور عیسائیت کے درمیان مشترکہ اقدار” کے موضوع پر کانفرنس میں ان کی تقریر کے دوران سامنے آئی جو بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی جانب سے، الازہر ایمبیسیڈرز پروجیکٹ کےلیے، کوپٹک فرانسسکن کلچرل سینٹر کے تعاون سے منعقد کی گئی تھی۔
البیومی نے اس بات پر زور دیا کہ عیسائی مذہب بھی اخلاقیات کی طرف بلاتا ہے جیسا کہ اسلام اس کا مطالبہ کرتا ہے، اور یہ ممکن ہے کہ کوئی بھی شخص اعلی اخلاقی اقدار تک پہنچ جائے، خواہ اس کا مذہب کوئی بھی ہو، اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ اسلام اور عیسائیت کے درمیان بہت سی اقدار مشترکہ ہیں، اور ہم دونوں مذاہب کے ماخذ کے لحاظ شریک ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اخلاق کا سرچشمہ خدا تعالیٰ ہے اور ہم یہ نہیں کہہ سکتے کہ اخلاق کا سرچشمہ انسان ہے۔ کیونکہ انسان کی رائے ماحول، زمان و مکان کے لحاظ سے مختلف ہوتی ہے اور جمعیت کے اعتبار سے ایک فرد کے حق اور ایک عمر سے دوسرے مرحلے میں منتقلی کے حوالے سے بھی مختلف ہوتی ہے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ الحاد کا مقابلہ کرنے اور اقدار اور اخلاق کے تعین میں تمام مذاہب ایک ساتھ ہیں اس معاملے میں اخلاقیات کے اصولوں کو قائم کرنے کے لیے مقدس بائبل میں بہت سی تعلیمات موجود ہیں۔