ازہر کی جرمنی میں مسلم عور کی توہین کی مذمت

ازہر آبزرویٹری  نے جرمن دارالحکومت برلن میں ہونے والے والے واقع کی شدید مذمت کی جس میں ایک باحجاب عورت کی توہین  کی گئی جہاں 35 سالہ شخص نے ہیلرس ڈورف ایریا کے میٹرو اسٹیشن میں  اس عورت کو غیر اخلاقی کلمات کہے اور اس کے سر پر شراب انڈیلی ، اس طرح کے واقعات سے پوری دنیا کے مسمانوں کے جذبات مجروح ہوتے ہیں .

ازہر آبزرویٹری نے اپنے  بیان میں اس طرح کی شدت پسندانہ  کاروائیوں کی شدید الفاظ میں مخالفت کی جو کہ دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں، اور یہ امر آسمانی ادیان کے بھی  سراسر مخالف ہے اور بین الاقوامی معاہدوں  اور کنونشنوں کے بھی  جو کہ مذاہب کے اختلاف کے باوجود ایک دوسرے کا احترام کا درس دیتے ہیں ، انہوں نے متنبہ کیا کہ پردہ دار خواتین کے خلاف بار بار ہونے والی خلاف ورزیاں بقائے باہمی کے مواقع کو ضائع کردیتی ہیں اور مغربی معاشرے  میں معاشرتی امن کو خطرہ میں ڈالتی  ہیں۔

آبزرویٹری نے نشاندہی کی کہ یہ غیر ذمہ دارانہ عمل نسل پرستانہ جرم ہے ، اور کچھ مغربی میڈیا کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف اختیار کی جانے والی نفرت انگیز تقریر کے نتیجے  میں ایک مکروہ رویہ ہے ، آبزرویٹری نے جرمن سرزمین پر مسلم خواتین کو  مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت کا ، اور ان کو  حقیقی ضمانت فراہم کرنے  کا مطالبہ کیا ہے ہے جو اس معاشرے کے اندر موثر انضمام میں مددگار ثابت ہو ۔

زر الذهاب إلى الأعلى