الازہر گریجویٹس تنظيم کا وافدین کےلئے غلط مفاهيم کی اصلاح



————————————-

الازہر گریجویٹس آرگنائزیشن کے سیکرٹری جنرل اور گرینڈ امام کے مشیر ڈاکٹر عبدالدائم نصیر نے کہا بہت سے ایسے واقعات ہیں جو اسلام کے ساتھ جھوٹ اور بہتان سے جڑے ہوئے ہیں، اور اسلام ان سے بری ہے، جو اس شدید انحراف کی طرف اشارہ کرتے ہیں جس سے آج دنیا بہت سے انتہا پسند اور غلط نظریات سے داغدار ہے، اور ہمیں اس کا مقابلہ روشن فکر اور تندہی سے کرنا چاہیے۔ .
یہ بات اس تربیتی کورس کی اختتامی تقریب کے دوران سامنے آئی جو عالمی تنظیم الازہر گریجویٹس کی طرف سے قاہرہ میں اپنے ہیڈ کوارٹر میں “غلط تصورات، تنقید اور مطالعہ” کے عنوان سے منعقد کیا گیا تھا اور اس کی سرگرمیاں ایک ماہ تک جاری رہیں۔ جس میں مختلف قومیتوں کے متعدد بین الاقوامی طلباء شریک ہوئے ۔
تنظیم کے سیکرٹری جنرل نے مزید کہا کہ ہمیں الازہر الشریف کے پیغام کو لے کر چلنا چاہیے جس میں اعتدال اور وسطیت کی خصوصیت ہے اور جنونی اور دہشت گرد گروہوں کی طرف سے فروغ پانے والے غلط اور انتہا پسندانہ خیالات کی اصلاح کرنی چاہیے۔
اس کورس میں (فرقہ ناجیہ کا تصور)، (پرہیز کرنے والا گروہ )، (نادرات کی طرف تکفیریوں کا رویہ اور انہیں بت سمجھنا)، (صحیح عقیدہ اور فاسد عقیدہ کا مقابلہ) سمیت مختلف مسائل اور موضوعات پر گفتگو کی گئی۔ اور الازہر الشریف کے سینئر علماء اور پروفیسروں کے ایک گروپ نے اس میں شرکت کی۔
ڈاکٹر عبد الدائم نصیر نے تصدیق کی کہ اسلام کے دفاع اور اس سے ناحق جڑی ہوئی بات کو ہٹانے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام دہشت گردی یا تشدد کا مذہب نہیں ہے بلکہ رواداری اور امن کا مذہب ہے۔ اور اخلاق کی ترویج، صحیح اسلامی مذہب کی ترویج، غلط فہمیوں کو دور کرنے، اسلام کی روادارانہ تصویر کو درست کرنے اور غیر معمولی خیالات کا جواب دینے کی ترغیب دیتا ہے

زر الذهاب إلى الأعلى