انتہا پسند گروہوں نے اپنی مجرمانہ کارروائیوں کا جواز پیش کرنے کے لیے آیات کو ان کے سیاق و سباق سے ہٹایا ۔ ڈاکٹر الہدالہد کا الازہر گریجوایٹس سے خطاب
——————————————
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجوایٹس کے علمی مشیر اور الازہر یونیورسٹی کے سابق صدر پروفیسر ڈاکٹر ابراہیم الہدہد نے کہا کہ کچھ ایسی آیات ہیں جنہیں انتہا پسندوں نے مختصر کر دیا ہے، عظیم شریعت کے اطلاقی پہلو کے ساتھ ساتھ وحی کی کیفیت، عصری حقیقت اور عربی زبان کے سیاق و سباق کو نظر انداز کر دیا ہے۔، اور وہ ان آیات کو غلط طریقے سے استعمال کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے مجرمانہ اقدامات کو درست ثابت کر سکیں۔ .
یہ بات “ایسی آیات جن کو انتہا پسندوں نے غلط سمجھا” کے موضوع پر الازہر گریجویٹس تنظیم کی طرف سے قاہرہ میں اس کے صدر دفتر میں مختلف قومیتوں کے بین الاقوامی طلباء کے لیے منعقدہ تربیتی کورس میں ان کے ایک لیکچر کے دوران سامنے آئی۔
ڈاکٹر الہدہدنے ان آیات کا جائزہ لیا جن پر تکفیریوں کی بنیاد تھی اور ان میں صحیح پہلو بیان کیا اور واضح کیا کہ ان میں سے بعض آیات کا ذکر سورۃ المائدۃ کی آیات 44، 45، 47 میں ہے اللہ تعالی نے ارشاد فرمایا “اور جو کوئی اس کے موافق فیصلہ نہ کرے جو اللہ نے اتارا ہے تو وہی لوگ کافر ہیں۔ “ظالم” “فاسق” ہیں”اور انہوں نے وضاحت کی کہ ان آیات کو صحابہ کرام اور تابعین اور ان کے پیروکاروں نے اور جید آئمہ تفسیر نے سمجھا کہ یہ آیات غیر مسلموں کے لیے مخصوص ہیں جیسا کہ قرآن کریم میں واضح ہے، اور کفر سے مراد وہ ہے جو قرآن و سنت کا انکار کرے اور ان کو جھٹلائے اور دوسرے الفاظ کہے اور اسے خدا تعالیٰ کی طرف منسوب کرے گویا یہ اللہ کے حکم کا انکار اور اس کئ جگہ کسی دوسرے حکم کو نافذ کرنا ہے ۔
ڈاکٹر الہدہد نے کچھ دوسری آیات کا بھی ذکر کیا جن پر وہ انحصار کرتے ہیں ، یعنی سورۃ الانعام کی آیت نمبر 62، سورۃ یوسف کی آیات 40 اور 67، اور سورۃ الرعد کی آیت 41 شامل ہے
اور انہوں نے حاضرین کو غلط فہمی کی وجوہات بیان کیں، جن میں شدت پسند گروہوں کی طرف سے آیات میں صحابہ و تابعین کے الفاظ کو نظر انداز کرنا، اور قرآن کی وضاحت کےلئے آنے والی سنت سے ان کی کوتاہی، ائمہ تفسیر کے الفاظ اور اسباب نزول اور آیات سے فقروں کا اخراج یا ان آیات کے علاوہ دوسری آیات کو لینا شامل ہے،
لیکچر کے اختتام پر انہوں نے تربیت حاصل کرنے والوں کے سوالات اور استفسارات کے جوابات دیتے ہوئے انتہا پسند گروہوں کے غلط نظریے کو واضح کیا۔
