ہمیں ایک ایسے قانون کی ضرورت ہے جو لوگوں کو قرآن میں پائے جانے والے اعلیٰ اخلاق کا پابند بنائے- شيخ الأزہر
شیخ الازہر ، امام اعظم ڈاکٹر احمد الطیب نے کہا کہ قرآن کریم میں احکام اور ممانعتیں موجود ہیں لیکن ہمیں ایک ایسے قانون کی ضرورت ہے جو لوگوں کو قرآن میں پائے جانے والے اعلیٰ اخلاق کی پابندی کرنے کا پابند بنائے۔ اگر وہ دوسروں پر حد سے تجاوز کرتے ہیں تو اس کے ہاتھوں پر مارا جائے ۔ انہوں نے جاری رکھا:کہ “بدقسمتی سے، ایسے لوگ ہیں جو ٹرولنگ اور من گھڑت خبریں گھڑ رہے ہیں … جیسا کہ کہاوت ہے: “اگر وہ کوئی اچھا کام دیکھتے ہیں تو اسے چھپاتے ہیں… اور اگر وہ کوئی بری چیز دیکھتے ہیں تو اسے نشر کرتے ہیں۔ اور اگر انہیں کوئی بری چیز نظر نہیں آتی تو وہ اسے ایجاد کرتے ہیں… یہ حقیقت ہے۔”
اور شیخ الازہر نے “الامام الطیب” پروگرام کے دوران مزید کہا کہ ایک شخص اپنے بارے میں جھوٹ سنتا ہے اور اپنا دفاع نہیں کر سکتا، چاہے وہ اپنے بچوں، اپنے گھر والوں اور بیوی کے سامنے ہو۔ انہوں نے کہا: “اس رجحان کو مرتب کیا جانا چاہئے اور اس کی روک تھام کا قانون قائم کیا جانا چاہئے۔ اور اللہ تعالیٰ چھپانے کا حکم دیتا ہے.. اور اگر کوئی مسلمان کوئی برائی دیکھے تو اس پر پردہ ڈالے.. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کے عیب دیکھنے سے منع فرمایا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا: “جو کوئی اپنے کسی مسلمان بھائی کے عیب تلاش کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کے عیب تلاش کرنا شروع کردیتا ہے اور جس کے عیب اللہ تعالیٰ تلاش کرنا شروع کردے تو وہ اس کو رسوا کردیتا ہے اگرچہ وہ شخص اپنے گھر کے اندر ہی کیوں نہ ہو۔‘‘
ڈاکٹر احمد الطیب نے جاری رکھا: “جو بھی اپنے بھائی کی غلطیوں کی پیروی کرتا ہے وہ لامحالہ اس میں بے نقاب ہو جائے گا… اور جو بھی ایسا کرتا ہے اسے توبہ کرنی چاہیے… اور ان لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے جنہوں نے اس پر ظلم کیا۔”