انڈونیشیا کے قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی نے امن پھیلانے میں الازہر کے کردار کی تعریف
الازہر الشریف اور عالمی تنظیم الازہر گریجویٹس کے وفد نے انڈونیشیا کے دورے کا آغاز انڈونیشیا کے قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کے حکام کے ساتھ ملاقات کے ذریعے کیا تاکہ عالمی دہشت گردی کے رجحان سے نمٹنے کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال اور انتہا پسندانہ نظریات کی تردید اور نوجوانوں کو انتہا پسندانہ خیالات سے محفوظ رکھنے کے لیے مشترکہ ایکشن پلان تیار کیا جا سکے
وفد میں : الازہر سینئر علماء کی کونسل کے سیکرٹری جنرل، اور الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی برائے تربیت کے صدر، ڈاکٹر حسن صغیر صاحب ، تنظیم کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے نائب چیئرمین – اسامہ یاسین صاحب ، شیخ الازہر کے مشیر، اور تنظیم کے سیکرٹری جنرل، ڈاکٹر عبدالدائم نصیر شامل تھے -انڈونیشین نیشنل اینٹی ٹیررازم اتھارٹی کے سربراہ بوائے رفلی عمار نے زور دیا کہ کہ بنیادی نصاب جس پر وہ انحصار کرتے ہیں وہ الازہر الشریف کی اعتدال پسند سوچ ہے، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ الازہر کے انڈونیشین گریجویٹس اختلاف رائے کو قبول کرنے کے لیے کھلے ذہن کے حامل ہیں، انہوں نے اسلام کے صحیح تصورات کو مستحکم کرنے میں عالمی تنظیم الازہر گریجویٹس کی شاخ کی کاوشوں کو سراہا۔
الازہر سینئر علماء کونسل کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حسن الصغیر نے نشاندہی کی کہ الازہر دہشت گردی کے رجحان میں اضافے کے نتیجے میں؛ اس نے ان کا جواب دینے کے لیے معیاری ادارے قائم کرنے کی کوشش کی۔ جس میں عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس سمیت اس کی شاخیں دنیا کے مختلف ممالک میں پھیلی ہوئی ہیں، جو اپنی اشاعتوں اور سرگرمیوں کے ذریعے اس رجحان کا جواب دینے کی ذمہ دار ہے۔ اس کے ساتھ الازہر نے دنیا بھر کے اماموں اور مبلغین کو انتہا پسندی کے فتووں کے ساتھ نمٹنے اور ردعمل کے طریقہ کار پر تربیت دینے کے لیے ایک بین الاقوامی اکیڈمی بھی قائم کی۔ اس کے علاوہ الازہر گلوبل مانیٹرنگ اینڈ فتوی سنٹر انتہا پسندانہ نظریات کی تردید کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم بھی ہے۔ یہ دنیا کے مختلف ممالک میں دہشت گرد گروہوں کے جاری کردہ غیر معمولی فتووں پر نظر رکھتا ہے اور ان کی تردید کرنے والے فتوے جاری کرتا ہے۔
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئرمین جناب اسامہ یاسین نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ اس تیزی سے ترقی پذیر رجحان کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں تعاون اور متحد رہیں ، خاص طور پر اس حقیقت کی روشنی میں کہ یہ گروہ نوجوانوں اور لڑکیوں کو دہشت گردانہ کارروائیوں اور سرگرمیوں کی طرف راغب کرتے ہیں، انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ تنظیم الازہر کے علماء اور الازہر کے مختلف اداروں کے ساتھ ہم آہنگی کے ذریعے شیخ الازہر کی ہدایات پر عمل درآمد جاری رکھے گی اور الازہر کے فارغ التحصیل افراد کو اہنے ممالک میں الازہر کے بہترین سفیر بننے کے لیے اہل بنائے گے۔
شیخ الازہر کے مشیر، اور تنظیم کے سیکرٹری جنرل، ڈاکٹر عبدالدائم نصیر نے وضاحت کی کہ ، کہ دنیا کے ممالک میں بکھرے ہوئے الازہر کے فارغ التحصیل افراد کی بڑی تعداد الازہر کے پیغام کی عالمگیریت اور مختلف ثقافتوں کے لیے اس کے اعتدال پسند طرز عمل کی مناسبیت کی تصدیق کرتی ہے، اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ممالک الازہر کے فارغ التحصیل طلباء کے اپنے ممالک میں واپسی کے بعد امید کرتے ہیں کہ وہ الازہر کے علوم سے جو کچھ پڑھ چکے ہیں اسے منتقل کریں تاکہ وہ اپنے معاشروں کو ثقافتی اور مذہبی لحاظ سے مالا مال کر سکیں۔
انڈونیشیا میں الازہر گریجویٹس کی عالمی تنظیم کی شاخ کے سربراہ ڈاکٹر محمد زین المجد نے انڈونیشیا کے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر برانچ کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کا جائزہ لیا، تاکہ رواداری اور بھائی چارے کی ثقافت کو پھیلانے اور مختلف انسانی اقدار خصوصاً شہریت کے حقوق اور معاشروں میں پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لیے گرینڈ امام ، شیخ الازہر کی ہدایات کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔