“انتہا پسندی کے خلاف ایک ساتھ””۔ کے نعرے کے تحت 28 ممالک کی نمائندگی کرنے والے بین الاقوامی طلبہ کے لیے ایک تعلیمی کیمپ
الازہر آبزرویٹری برائے انسداد انتہا پسندی کے زیر اہتمام بین الاقوامی طلبہ کے لیے پہلے تعلیمی کیمپ کی سرگرمیاں جنوبی سینائی کے شہر الطور میں شروع کی گئی ہیں، جس میں 28 ممالک کی نمائندگی کرنے والے طلبہ کی شرکت اس نعرے کے تحت ہے: ” انتہا پسندی کے خلاف ایک ساتھ “۔
جنوبی سینائی ازہر کے علاقے کی مرکزی انتظامیہ کے سربراہ شیخ سعید خضر اور خطے کے نائب شیخ مضر نوار نے کیمپ میں شرکاء کا استقبال کیا، اور انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ یہ کیمپ سینا کی سرزمین پر منعقد ہو رہا ہے ۔
کیمپ کے دوران، لیکچرز اور ورکشاپس کے علاوہ کئی تعلیمی، کھیل اور تفریحی سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ ; طالب علموں کی آگاہی میں اضافہ کرنے اور ایسے طریقوں پر تربیت دے کر ان کی تنقیدی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ جو انہیں انٹرنیٹ پیجز اور سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے روزانہ ان کے سامنے گردش کرنے والے خیالات کے درمیان فرق کرنے کے قابل بناتے ہیں، یہ نوجوانوں کے ذہنوں میں اپنے تباہ کن نظریات کو پیوست کرنے کی مایوس انتہا پسند تنظیموں کی کوششوں کے خلاف ان کے ذہنوں کو محفوظ بنانے میں معاون ہے، کیونکہ وہ لوگوں کی ترقی اور خوشحالی کا مرکز ہیں۔
اس کیمپ کا انعقاد الازہر آبزرویٹری برائے انسداد انتہا پسندی کے قیام کے بعد سے اختیار کی گئی اس حکمت عملی کا حصہ ہے کہ وہ میدان میں جا کر معاشرے کے تمام طبقات اور غیرملکیوں (طلباء )سے براہ راست بات چیت کرے، کیونکہ وہ الازہر کے سفیر ہیں، چونکہ یہ اسلام کے لیے ایک پلیٹ فارم کی نمائندگی کرتا ہے، جو ان کے معاشروں کو فائدہ پہنچاتا ہے، آبزرویٹری تباہ کن نظریات کی تردید اور معاشروں کو ان کے خونی نتائج سے بچانے کے لیے اس قدم کی اہمیت پر یقین رکھتی ہے۔