الازہر ٹریننگ اکیڈمی کے تعاون سے الازہر گریجویٹس تنظیم کے ہیڈ کوارٹر میں لبنان کے ائمہ اور مبلغین کے لیے تربیتی کورس کا آغاز


الازہر انٹرنیشنل ٹریننگ اکیڈمی کے تعاون سے بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے ہیڈ کوارٹر میں انٹرنیٹ کے ذریعے ویڈیو کانفرنسنگ ٹیکنالوجی کے ساتھ، لبنان کے 50 آئمہ اور مبلغین کے لیے “انتہا پسندانہ نظریے کی تردید” کے لیے زبردست تربیتی کورس کی افتتاحی سرگرمیوں کا آغاز کیا گیا۔
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئرمین ڈاکٹر محمد المحرصاوی نے کورس کے شرکاء پر ائمہ، مبلغین اور فتویٰ کے محققین کے تربیتی کورسز اور ورکشاپس کے ذریعے انتہا پسند نظریات کے حامل افراد کے غلط نقطہ نظر کو واضح کرنے، ختم کرنے اور ان کی تردید میں الازہر کی معتدل فکر اور دین اسلام کی رواداری کے بیانیے کے ذریعے تنظیم کے کردار کی اہمیت پر زور دیا۔

ڈاکٹر المحرصاوی نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ تنظیم الازہر انٹرنیشنل اکیڈمی کے ساتھ تربیت کے میدان میں مسلسل تعاون کی خواہشمند ہے تاکہ اماموں کی ایک بڑی تعداد کو منظرعام پر آنے والے تمام مسائل میں اسلام کے صحیح علمی نقطہ نظر کو واضح کرنے کے لیے زبردست تربیتی پروگرام فراہم کیے جائیں۔
تنظیم کے سیکرٹری جنرل پروفیسر ڈاکٹر عبد الدائم نصیر نے کہا: اسلام پر ایسی من گھڑت باتوں کا الزام لگایا جاتا ہے جن سے وہ بالکل بری الذمہ بے، یہ من گھڑت باتیں یہ وہم پیدا کرتے ہیں کہ اسلام تشدد اور انتہا پسندی کا مذہب ہے، جب کہ پیغمبر اسلام، صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا کی طرف سے تمام جہانوں کے لیے رحمت بنا کر بھیجا گیا ہے، اور یہی اسلامی دعوت کا بنیادی حصہ ہے، ان کورسز کی سرگرمیوں کے آغاز پر اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ تاکہ الازہر اپنے معاونین کے ساتھ بہترین محافظ اور علم کا ایک قلعہ ہے جو اپنے ممتاز علماء اور مشائخ عظام کے ذریعے قرآن و سنت سے دلائل اور شواہد کے ساتھ انتہا پسند گروہوں کی من گھڑت باتوں کی تردید، اور ان کا جواب دیتے ہیں ۔

گرینڈ امام ، شیخ الازہر نے اس بات پر زور دیا کہ تنظیم کو الازہر ٹریننگ اکیڈمی کے تعاون سے ائمہ اور مبلغین کی اہلیت کے لیے کورسز کا انعقاد کرنا چاہیے۔ تاکہ وہ اس پیغام کو لے جانے اور اسلام کا دفاع کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہوں اور ان گروہوں کے الزامات کا فکری طور پر مقابلہ کرتے ہوئے جواب دیں، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لبنان کے ائمہ اور مبلغین کے لیے اس کورس کے انعقاد میں ان کی کافی دلچسپی ہے، اور یہ کہ لبنان میں تنظیم برائے الازہر گریجوایٹس کے تعاون سے اسے دہرانے کا عزم ہے۔
لبنان میں الازہر اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر طارق اللحام نے لبنان کے بچوں کے لیے ان کی دلچسپی اور اس سیشن کے انعقاد پر گرینڈ امام ، شیخ الازہر کا شکریہ ادا کیا ، اسی طرح انھوں نے الازہر اکیڈمی اور بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کا بھی شکریہ ادا کیا ۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ لبنان میں سنیوں کا انتہا پسندی اور دہشت گردی سے دور حقیقی معتدل اسلام کو واضح کرنے میں بہت بڑا کردار ہے۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ لبنان میں متعدد فرقے اور قومیں ہیں؛ لہٰذا یہ کورس الازہر الشریف کے علماء کے ذریعے معتدل اعتدال پسند فکر کو بڑھانے کا طریقہ ثابت کوگا۔

سیشن کے آغاز کے اختتام پر الازہر انٹرنیشنل ٹریننگ اکیڈمی کے صدر ڈاکٹر حسن الصغیر نے عقلی مذہبی فکر پیش کرنے کےلیے جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے لائے تنظیم اور اکیڈمی کے درمیان تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ علمی اور فکری رفتار اور اس کا صحیح اسلامی نقطہ نظر سے موازنہ اس سیشن کا محور ہوگا، ہم اسلام کو اسی طرح دکھاتے ہیں جیسا کہ ہمارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم لائے تھے، تکنیکی ترقی کے ذریعے ایک فکری جدوجہد ہوتی ہے، اس لیے ہمیں اسلام کو اس کی صحیح تصویر میں پیش کرنے کے لیے ان ذرائع کے ساتھ چلنا چاہیے۔

زر الذهاب إلى الأعلى