اکتوبر کے مہینے میں پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
____________
الازہر آبزرویٹری برائے انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی نے اکتوبر 2023 کے مہینے میں پاکستان میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کے اعدادوشمار جاری کیے، جس میں دہشت گرد حملوں کی تعداد میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو ستمبر میں ہونے والے 17 حملوں کے مقابلے میں 23 حملوں تک پہنچ گئے۔ زیادہ تر حملے پاکستانی طالبان عسکریت پسندوں اور بلوچ علیحدگی پسندوں کی طرف سے کیے گئے تھے، تقریباً 38 افراد مارے گئے جن میں 8 عام شہری بھی شامل تھے، جبکہ گزشتہ ستمبر میں 79 افراد ہلاک ہوئے۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد 27 تک پہنچ گئی جن میں 20 شہری بھی شامل ہیں۔ اسی طرح بلوچستان کے علاقے میں پاکستانی فوج سے منسلک تعمیراتی کمپنیوں کے 5 پولیس اہلکاروں اور 2 کارکنوں کو بھی اغوا کیا گیا ، جنہیں علیحدگی پسند تنظیمیں صوبے کی دولت پر قبضہ کرنے والے اور لوٹنے والوں کے طور پر دیکھتی ہیں۔ دوسری جانب ہلاک ہونے والے دہشت گردوں کی تعداد 48 تک پہنچ گئی جب کہ تقریباً 13 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا، دہشت گردوں کی زیادہ تر کارروائیاں افغانستان سے ملحقہ سرحدی علاقوں بلوچستان، وزیرستان اور خیبرپختونخوا صوبوں میں ہوئیں۔ انہوں نے مختلف علاقوں کو بھی نشانہ بنایا، جن میں : (ٹانک، کنڈل، ڈیرہ اسماعیل خان، میانوالی، کوہلو، مستونگ، کیچ، کراچی، کوئٹہ) شامل ہیں ، جہاں انہوں نے گھات لگا کر پولیس اور فوج کی چوکیوں کو نشانہ بنایا، اور دستی بموں، بھاری ہتھیاروں اور مختلف قسم کے دھماکہ خیز مواد کا استعمال کیا۔ . جو مشاہدہ کیا گیا اس کی بنیاد پر یہ واضح ہے کہ ستمبر کے مقابلے اکتوبر کے مہینے میں دہشت گردانہ حملوں کی تعداد میں معمولی اضافہ ہوا ہے جبکہ ستمبر کے مہینے کے مقابلے میں متاثرین کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ یہ محتاط سکون تنظیموں کے سیاسی جنگ میں مصروف ہونے کی وجہ سے ہے۔ کیونکہ ایک عبوری حکومت کے تحت پاکستان میں انتخابات کی تیاری کی جا رہی ہے
