الازہر گریجویٹس: “امت کو تکفیری رجحانات کے مقابل کھڑے ہونے کی اشد ضرورت ہے”۔
_________________
عالمی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس غربیہ برانچ نے گرینڈ امام ڈاکٹر احمد الطیب ( شیخ الازہر الشریف) کی کتاب “القول الطیب” کے حوالے سے ایک مضمون شائع کیا۔ جس میں استاذ ایھاب زغلول ( میڈیا کوآرڈینیٹر برائے برانچ) نے واضح کیا کہ یہ کتاب بہت سے جدید مسائل کے بہترین حل کو جامع ہے۔ اور اس میں عقیدہ اور فقہ کے مذاہب میں وہ شدید تفریق جس کا ہمیں سامنا ہے اسکی تفصیل بیان کی ہے اور جس نے ایک دین کے پیروکاروں کی فکری شریانوں کو بند کر دیا ہے کہ جن کی ثقافت بھی ایک ہے اور امت بھی ایک۔ اور وسطی منہج کے ذریعے اس مسئلہ پر قابو پانے کے طریقہ کار کو بیان کیا ہے اور یہ کہ امت کو وسطی تراث کو لوگوں میں تقسیم کرنے اور تکفیری، تفسیقی اور تبدیعی رجحانات اور ایسے اختلافات جو وحدت و قوت امت کے قاتل ہیں ان کے مقابل کھڑے ہونے کی اشد ضرورت ہے۔ اور اشعری مذھب اس لحاظ سے بہترین مذھب ہے جو عقل و نقل کے متوازن امتزاج کا احترام کرتا ہے۔ جیسے کہ یہ شدت پسندی کی ان تمام صورتوں کو دور کرتا ہے جو پر امن معصوم لوگوں کو خوفزدہ کرتی ہیں، اور ان بعض ایسے لوگوں کا انکار کرتا ہے جو خود کو اسلام کی طرف منسوب کرتے ہیں اور دھماکے، خراب کاری، دہشت گردی اور معصوم لوگوں کا قتل کرتے ہیں