الازہر گریجوایٹس تنظیم نے غیر ملکی طلباء کے لیے ایک ورکشاپ میں(مذاہب پر عمل اور عقیدہ کی آزادی کا احترام)پر تبادلہ خیال کیا۔
قاہرہ میں الازہر یونیورسٹی کی فیکلٹی آف اسلامک دعوۃ کے ڈین ڈاکٹر محمد الجندی نے کہا کہ میثاقِ مدینہ سب سے بڑی اسلامی دستاویز ہے جس نے دوسروں کے ساتھ معاملات میں عدل و انصاف کا تصور قائم کیا اور یہ میثاق اسلام کی طرف سے غیر مسلموں کو دیے گئے متعدد حقوق کا ایک نقطہ آغاز تھا، جس نے رواداری کے ساتھ شہریت کے تصور کو بہت وسیع پیمانے پر قائم کیا، تاکہ غیر مسلموں کو انسانی بنیادوں پر جگہ دی جا سکے۔
یہ بات بین الاقوامی تنظیم برائے الازہر گریجویٹس کی طرف سے قاہرہ میں اس کے مرکزی دفتر میں مختلف قومیتوں کے متعدد بین الاقوامی طلباء کے لیے پورے ایک ماہ کے دوران منعقدہ ورکشاپس کے ایک سلسلے کے اختتام پر ایک ورکشاپ (مذاہب پر عمل اور عقیدہ کی آزادی کا احترام)، کے دوران سامنے آئی۔
الازہر یونیورسٹی میں فیکلٹی آف اسلامک دعوۃ کے ڈین نے تصدیق کی کہ اسلامی قانون کے تحت، دوسرے کو اسلامی اخلاقیات کے سائے میں مکمل حقوق حاصل ہیں، جو کسی بھی ملک کا کوئی قانون اسے نہیں دیتا، اسلام غیر مسلموں کو انسانیت اور مسلمانوں کے ساتھ ایک ہی وطن میں زندگی کی بنیاد پر تحفظ کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔ اسلام نے ان لوگوں کو سخت سزا کی وعید سنائی ہے جنہوں نے ان کو دہشت زدہ کیا، ان کا خون بہایا، جب تک کہ وہ عہد و پیمان تھے، اسلام نے انسانیت کی تاریخ میں دوسروں کی رازداری کا احترام کرنے کی سب سے بڑی دعوت دی، اس بات پر زور دیا کہ مذہب میں کوئی جبر نہیں ہونا چاہیے، اسلام نے حسن سلوک اور آداب کے تمام پہلوؤں کو یکجا کیا ہے۔
آخر میں، انہوں نے نصيحت کی کہ غیر ملکی طلباء اپنے ممالک میں دوسروں کے ساتھ اپنے معاملات میں رول ماڈل بنیں، اور اسلام کی دعوت کو اچھے اخلاق اور اچھی تبلیغ کے ساتھ انجام دیا جائے۔